
مسرت نذیر پاکستان کی ایک لیجنڈ گلوکارہ اور اداکارہ ہیں جنہیں آج بھی ان کے دلکش لوک گیتوں، خوبصورتی، وقار اور شاندار فنِ اداکاری کی وجہ سے بے پناہ محبت دی جاتی ہے۔ وہ اپنے دور کی ایک بڑی دیوا (Diva) مانی جاتی تھیں اور ان کی مقبولیت آج بھی کم نہیں ہوئی۔ اگرچہ وہ کئی دہائیوں سے شوبز انڈسٹری سے دور ہیں، مگر ان کے چاہنے والے آج بھی ان کے نغموں اور کرداروں کو یاد کرتے ہیں۔
مسرت نذیر لاہور میں پیدا ہوئیں اور وہیں پلی بڑھیں۔ ان کے والدین کی خواہش تھی کہ وہ ڈاکٹر بنیں، مگر قسمت نے انہیں ایک کامیاب فنکارہ بنا دیا۔ انہوں نے کنیرڈ کالج لاہور سے تعلیم حاصل کی اور فلموں اور گائیکی کے میدان میں قدم رکھا۔ اپنی خوبصورت آواز، دلکش انداز اور اسکرین پر موجودگی سے انہوں نے جلد ہی لوگوں کے دل جیت لیے۔ ان کے گیت آج بھی پنجابی شادیوں کا لازمی حصہ سمجھے جاتے ہیں۔

مسرت نذیر کی شادی ڈاکٹر ارشد مجید سے ہوئی اور وہ 1965 میں کینیڈا منتقل ہو گئیں۔ وہ تب سے وہیں مقیم ہیں۔ ان کے بیٹے عمر مجید ایک مشہور فلم ساز ہیں۔ مسرت نذیر اور ان کے شوہر نے 70 کی دہائی کے آخر میں پاکستان واپس آنے کی کوشش کی، مگر بعد میں دوبارہ کینیڈا منتقل ہو گئے جہاں وہ اب بھی اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ رہتی ہیں۔ عمر مجید بھی کینیڈا میں اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ مقیم ہیں۔

وقت گزرنے کے باوجود ان کی خوبصورتی اور شائستگی میں کوئی کمی نہیں آئی۔ الطتہ کچھ مداحوں کا کہنا ہے کہ وہ پہلی ننظر میں دیکھ کر انھیں پہچان نہیں سکے۔ دوستوں اور اہلِ خانہ کی جانب سے ان کی چند تازہ تصاویر شیئر کی گئی ہیں، جنہیں دیکھ کر مداح ایک بار پھر ان کے لیے دعائیں کرتے اور اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں۔
پاکستان کی یہ لازوال گلوکارہ آج بھی اپنے انداز، وقار اور فن کے باعث لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔