بابا جی کی ہمت کو سلام پیش کرتے ہیں، ایس ایچ او کے سر پر جوتے مارنے والے بزرگ کوکرفتار کرلیا گیا۔ ایس ایچ او منیر کو جوتے مارنے والے بزرگ کا کہنا ہےکہ اس نے ایس ایچ او کے سر پر جوتے اس لیے مارے کہ ایس ایچ او نے مجھے ماں بہن بیٹی کی غلیظ گالیاں دیں ۔۔ بزرگ نےکہا میں نے اپنے پاوں سے جوتا اتار لیا اور ایس ایچ اوکےسر پے چار پانچ جوتے لگا دئیے ۔۔ بزرگ کاکہنا ہے ہم ان کے پاس انصاف لینے آتے ہیں نا کہ ماں بہن بیٹی کی گالیاں سننے۔
کیا آپ بابا جی کے اس عمل کو سراہیں گے؟ یا آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ بابا جی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینا چاہیے تھا ؟