ٹک ٹاک پر اکثر ٹک ٹاکر لوگوں کو ہنسا کر خوش کرنا چاہتے ہیں انہیں کچھ وقت کی خوشی دے کر اپنی ویڈیوز میں زیادہ سے زیادہ لائک اور شیئر حاصل کرنا چاہتے ہیں تاکہ ان کے گھر کا خرچہ پانی بھی چل سکے۔ ایسے ہی پلے 321 کے نام سے مشہور ٹک ٹاکر اویس ہیں جو غربت کے ہاتھوں مجبور ہو کر اپنی مزاحیہ ویڈیوز بناتے ہیں تاکہ وائرل ہو کر پیسے کمائیں اور اپنا گھر چلا سکیں۔
کچھ وقت قبل اویس نے اپنے والد کے مرنے کی خبر شیئر کی اور یہ وی لاگ دکھایا جس میں ان کے والد کا دسواں تھا اور وہ ان کی قبر پر فاتحہ خوانی کرنے گئے تھے۔ لوگوں نے اویس کا ویسے تو بے تحاشہ مذاق اڑایا لیکن وہیں انہوں نے والد کے مرنے کی خبرکو بھی جھوٹا قرار دے دیا اور کہا کہ یہ آپ ڈرامہ کر رہے ہیں۔
کچھ روز قبل ایک انٹرویو میں بات کرتے ہوئے اویس نے کہا کہ میری ویڈیوز کا میرا مذاق اڑائیں لیکن میرے باپ کی موت کا نہیں۔ میرے پیروں تلے زمین کھسک گئی ہے، میں نے اپنا والد کھویا ہے اب میں اکیلا ہوں اپنے گھر کا واحد کفیل۔ میری 3 بہنیں ہیں تینوں کی پڑھائی کا اور گھر کا تمام خرچہ میں خود چلاتا ہوں۔ کہیں بھی جاؤں لوگ برے القابات سے نوازتے ہیں اور معیوب سمجھتے ہیں میری وجہ سے میری بہنوں کو برا بھلا کہتے ہیں۔
معذرت کرتا ہوں جن کی میں نے دل آزاری کی، میں تو بس سب کو ہنساتا ہوں اور اتنی محنت کرکے اپنا گھر چلا رہا ہوں مجھے کیوں لوگ سکون سے جینے نہیں دیتے۔ اگر نہیں ویڈیوز پسند تو نہ دیکھیں لیکن یوں میرا مذاق نہ اڑائیں۔