یہ فوٹو تونسہ شریف کے خواجہ غیاث اور اسکے معصوم پھولوں کی

یہ فوٹو ہے تونسہ شریف کے بدبخت باپ پیر خواجہ غیاث اور اسکے معصوم پھولوں کی، اس باپ نے تیسری شادی کرنے کے لیے اپنے چار، دو اور ایک سال کے بیٹوں کو زہر دے کر مار ڈالا، سیال شریف کے پیروں کی قریبی رشتہ دار اور بچوں کی ماں کو بھی زہر دیا گیا، جسے الٹی آئی اور وہ خوش قسمتی سے بچ گئی، خواجہ غیاث نے تیسری شادی کی خواہش میں رکاوٹ سمجھ کر اپنے ہی معصوم بچوں کو راستے سے ہٹا دیا۔ اپنی ہوس کی تسکین کے لیے تین ننھے فرشتوں کےخون سے ہاتھ رنگ لینا انسانیت کی کتنی بڑی پستی ہے، سیال شریف والوں نے معصوم بیٹی کو اس درندے کے حوالے صرف یہ دیکھ کر کیا تھا کہ یہ ہمارے پیر ہیں، بچوں کے رشتے اعلی نسب کے ہاتھوں دینے سے بہتر ہے اعلی قسم کے مسلمانوں کو دیں، پولیس زرائع کے مطابق ملزم صاف بچ نکلتا اگر فوٹیج نہ ہوتی، اس درندہ نما پیر کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے، یہ نہ ہو کہ کچھ عرصہ بعد سیال شریف اور تونسہ شریف کے پیر بیٹھ کر معصوم بچوں کی موت کا سودا کر رہے ہو