“سویا ہوا شہزادہ۔۔۔ جاگنے سے پہلے ہی رخصت ہو گیا”


“سویا ہوا شہزادہ۔۔۔ جاگنے سے پہلے ہی رخصت ہو گیا” 😔💔
کہتے ہیں کہ وقت ہر زخم بھر دیتا ہے، مگر کچھ زخم دل کے ایسے کونے میں لگتے ہیں جہاں وقت کی مرہم بھی بے بس ہو جاتی ہے۔ آج وہ زخم پھر تازہ ہو گیا جب سعودی عرب کے شہزادہ الولید بن خالد بن طلال – جو دو دہائیوں سے کومہ میں تھے – ہمیشہ کے لیے سو گئے۔ 🥀
وہ شہزادہ، جو سانس تو لیتا تھا مگر آنکھیں نہ کھولتا تھا۔ جو زندہ تھا، مگر زندگی جی نہ سکا۔ 🛌
2005 میں ایک حادثہ ہوا 🚗💥، اور اس حادثے نے ایک جوان، خوبرو، روشن مستقبل رکھنے والے شہزادے کو ایسی نیند سلا دیا جس سے بیداری ممکن نہ رہی۔ ماں باپ نے دن رات دعائیں کیں، دنیا کے بہترین ڈاکٹرز، مہنگے ترین اسپتال، ہر آسائش، ہر دوا، ہر دعا آزمائی گئی۔ مگر تقدیر کا لکھا کب ٹلتا ہے؟ 🙏
36 سالہ شہزادہ، جس نے 18 برس کومہ میں گزار دیے… اب رب کی بارگاہ میں حاضر ہو گیا۔ 👑
یہ 18 سال صرف اس کے نہیں، بلکہ اس کے والدین، اس کے خاندان، اس کی قوم، اور اس کی ماں کے دل پر بیتے ہوئے 18 صدیوں جیسے تھے۔ 👨‍👩‍👦❤️‍🩹
روز ماں اس کی بند آنکھوں کو تکتی تھی۔۔۔
روز باپ اس کے لبوں کی جنبش کو دیکھتا تھا۔۔۔
اور ہر دن امید کے ساتھ، ہر رات دعا کے ساتھ گزرتی تھی کہ شاید آج آنکھ کھلے، شاید آج مسکرائے۔۔۔ ✨
مگر آج وہ آنکھ بند ہوئی، جس کے کھلنے کا خواب برسوں سے جاگتے ہوئے دیکھا جا رہا تھا۔۔۔ 😭💔
کیا کمال وفا تھی اس خاندان کی، جو کبھی ہارا نہیں، کبھی تھکا نہیں، کبھی بھولا نہیں۔ اس ماں کی ممتا کو سلام، اس باپ کے صبر کو سلام، اور اس شہزادے کی خاموش جدوجہد کو سلام جو 20 سال تک خاموشی سے موت سے لڑتا رہا۔ ❤️💪
آج “Sleeping Prince”، ہمیشہ کے لیے جاگ گیا ہے۔۔۔ رب کی آغوش میں، جہاں نہ کوئی درد ہے، نہ کوئی مشینیں، نہ کوئی خاموشی۔ 🕊️✨
اللّٰہ اس شہزادے پر اپنی بے پایاں رحمت نازل فرمائے،
اسے جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے،
اور اس کے والدین کو صبر جمیل عطا کرے۔
آمین یا رب العالمین۔ 🤲