وائس پرنسپل چناب کالج جھنگ مس ظل بتول کو جبری ریٹائر کروا دیا گیا۔۔۔۔۔ جو کہ انتہائی بُری حرکت ہے اور اس کا خمیازہ چناب کالج کو بھگتنا پڑے گا۔۔
پرنسپل عمران نیک کی جب سے جوائننگ ہوئی ہے تو مس ظل پر سختی شروع ہو گئی ان کو ہر طرح مانیٹر کرنا شروع کر دیا اور انہیں کہا گیا آپ ریٹائرمنٹ لے لیں نہیں تو آپ کو ٹرمینیٹ کر دیا جائے گا خیر مس ظل بتول نے کافی ماہ تک برداشت کیا۔
کل جب ان کا لاسٹ میسج گروپس میں آیا جس میں لکھا گیا تھا کہ میں پری ریٹائرمنٹ لے رہی ہوں اور سب کے شکریہ ادا کیا تو پرنسپل نے مسیج دیکھتے ساتھ ہیں تمام گروپس سے میسج ڈیلیٹ کیا اور فورا ان کو تمام گروپس سے نکال دیا ۔۔۔
جو ٹیچرز اور ہیڈ ماسٹرز وائس پرنسپل کی دوڑ میں شامل ہیں اور چاپلوسی کی انتہا پور پہنچے ہوئے ہیں۔۔ تمام کو شرم آنی چاہیئے کیونکہ یہ کسی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔۔۔
مس ظلم بتول ہمارے دل میں ہیں اور رہیں گی۔۔ جتنے بھی ہمارے سینئرز کالج سے جا چکے ہیں وہ ہمارے دل میں رہیں گے۔۔ مس ظل بتول کالج کا اثاثہ تھیں۔۔ اور23 سال جو انہوں نے کالج کو دیئے وہ بھلائے نہیں جا سکتے۔۔
یہ جو موجودہ پرنسپل فارم 47 کی پیدوار ہیں انہوں نے تو کچھ سال بعد کالج سے چلا ہی جانا ہے اور جو ان کی حرکتیں ہیں ہو سکتا ہے پہلے ہی دکھے دے کر نکال دیا جائے۔۔۔ سٹاف کو متحد ہونا چاہیئے اپنے حقوق کی جنگ لڑیں اور فارم 47 والوں ۔۔ جو سیدھا مریم نواز کی سفارش اور موجودہ ڈی سی کی چاپلوسی پر قائم ہے اس کے خلاف اپنے آپ کو متحد رکھیں۔۔
اس ضمن میں چناب کالج کی المنائی کو بھی چاہیئے کہ مس ظل جیسے تمام سینئرز کے ساتھ تعاون کریں اور کالج کی بہتری کے لیئے کام کریں۔۔