پہلے اپنا منہ تو دھو لیں۔۔ ندا یاسر کو شو میں میک اپ سکھانا مہنگا پڑ گیا ! لوگوں نے لال گال اور ہاتھ پر کیا مشورے دے دیے؟

“میں نے سوچا کیوں نہ ایک ایسا شو کیا جائے جس میں خواتین کو یہ سمجھایا جائے کہ میک اپ درست طریقے سے کیسے کیا جاتا ہے۔ اکثر لڑکیاں خود کو سجانے سنوارنے میں چھوٹی چھوٹی غلطیاں کر بیٹھتی ہیں، جنہیں اگر ٹھیک کر لیا جائے تو چہرے کی خوبصورتی اور اعتماد دونوں بڑھ جاتے ہیں۔”

یہ کہنا ہے پاکستان کی معروف میزبان ندا یاسر کا، جنہوں نے حال ہی میں اپنے مارننگ شو میں ایک منفرد سیگمنٹ پیش کیا۔ ندا نے مشہور میک اپ آرٹسٹس بابر ظہیر اور بینش پرویز کے ساتھ ایک “میک اپ کریکشن سیشن” رکھا، جہاں انہوں نے نوجوان لڑکیوں کا میک اپ آن کیمرہ درست کروایا۔

تاہم، شو کے نشر ہوتے ہی سوشل میڈیا پر ندا یاسر ایک بار پھر بحث کا مرکز بن گئیں۔ صارفین نے ندا کے اس انداز پر شدید تنقید کی کہ نوجوان لڑکیوں کی خامیوں کو کیمرے کے سامنے اجاگر کرنا مناسب نہیں تھا۔ بہت سے صارفین نے ندا کے اپنے میک اپ کو بھی غیر متوازن قرار دیا۔

ایک صارف نے لکھا کہ “بینش پرویز نے تو بہت نفیس میک اپ کیا ہے، مگر ندا یاسر کا میک اپ بالکل نیچرل نہیں لگ رہا کیونکہ انہوں نے بہت سفید بیس استعمال کی ہے جو اُن کے اسکن ٹون سے میل نہیں کھاتی۔” ایک اور صارف نے طنزیہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا، “ندا کی کانٹورنگ ایسی لگ رہی ہے جیسے چہرے پر داڑھی بن گئی ہو۔”

کسی نے کہا، “ندا نے اتنا بلش لگا رکھا ہے کہ گال سیب جیسے سرخ دکھ رہے ہیں۔” ایک اور صارف نے میک اپ آرٹسٹ کو چیلنج دیا کہ “اگر ہمت ہے تو ندا کے سفید چہرے کا رنگ اُن کے ہاتھوں اور پیروں سے میچ کرو، اور بالوں میں بغیر ایکسٹینشن کے اسٹائل بنا کر دکھاؤ۔”

کچھ لوگوں نے ندا کو مشورہ دیا کہ وہ دوسروں کے میک اپ پر تنقید کرنے کے بجائے اپنا چہرہ دھو لیں تاکہ سب کچھ نیچرل لگے۔

یاد رہے کہ ندا یاسر پاکستان کی سینئر ٹی وی میزبان اور اداکارہ ہیں، جو گزشتہ 17 برس سے ناظرین کے گھروں کی پہچان بن چکی ہیں۔ ان کے شو میں اکثر ایسے موضوعات پیش کیے جاتے ہیں جو تفریح کے ساتھ ساتھ تنازعے کا باعث بھی بن جاتے ہیں۔ ندا کی پروڈکشن کمپنی نے رونگ نمبر، چکر، نادانیاں اور مہرالنساء وی لب یو جیسے کامیاب ڈرامے بھی پیش کیے۔

تاہم، ان کی تازہ پیشکش نے ایک بار پھر یہ سوال کھڑا کر دیا ہے کہ ٹی وی پر تفریح اور تضحیک کے درمیان لکیر کہاں کھینچی جائے؟