“میری ڈیڈ باڈی آفس سے آ کر لے جانا” — ایک آخری پیغام

🖤 “میری ڈیڈ باڈی آفس سے آ کر لے جانا” — ایک آخری پیغام 🖤
ملتان سے تعلق رکھنے والا ایک خوبرو نوجوان، وقاص رضا، جو ریئل اسٹیٹ کا کام کرتا تھا — اس نے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ جانے سے پہلے صرف ایک جملہ فیملی کو بھیجا:
“میری ڈیڈ باڈی آفس سے آ کر لے جانا”
یہ خبر فیس بک پر دیکھی، دل دہل گیا…
کیوں؟ کیسے؟
یہ تو صرف اللہ جانتا ہے… مگر یہ واقعہ بہت کچھ سوچنے پر مجبور کرتا ہے۔
❗ مسئلہ صرف وقاص کا نہیں ❗
ہمارے معاشرے میں نوجوانوں کا ذہنی دباؤ، احساسِ تنہائی، ڈپریشن اور مایوسی مسلسل بڑھ رہی ہے۔
کئی خوبصورت چہرے اندر سے ٹوٹ چکے ہوتے ہیں — بس ہمیں نظر نہیں آتا۔
ہم اپنے بچوں کو ریاضی، سائنس، اردو، انگلش تو پڑھاتے ہیں…
مگر زندگی جینا نہیں سکھاتے۔
🔎 ہمیں اسکولوں میں کیا سکھانا چاہیے؟
👨‍🏫 لائف اسکلز (Life Skills)
یہ کوئی “اضافی مضمون” نہیں بلکہ اصل تعلیم ہے۔
ہمیں سکھانا چاہیے:
مایوسی سے کیسے نکلیں؟
ڈپریشن سے کیسے نمٹیں؟
گرنے کے بعد دوبارہ کیسے اٹھیں؟
ناکامی کے بعد ہمت کیسے جمع کریں؟
اپنے جذبات کیسے کنٹرول کریں؟
مدد مانگنا کمزوری نہیں، ہمت ہے۔
🧠 دماغی صحت = جسمانی صحت جتنی اہم
ہم میں سے اکثر یہ سمجھتے ہیں کہ “جو نظر آئے وہی بیماری ہے”
مگر ذہنی بیماریوں کا دکھ چھپتا ہے — مسکراہٹوں کے پیچھے۔
💔 اکثر خودکشی کرنے والے لوگ آخری دنوں میں “بالکل نارمل” لگتے ہیں۔
اسی لیے ہمیں اپنے دوستوں، کولیگز، رشتہ داروں پر نظر رکھنی چاہیے۔
🤝 کیا کرنا چاہیے؟
✅ اگر کوئی چپ ہو جائے — اس سے بات کریں
✅ اگر کوئی حد سے زیادہ ہنسنے لگے — اس کے دل کا حال پوچھیں
✅ اگر کوئی بہت زیادہ تنہا رہنے لگے — اس کا ہاتھ تھامیں
✅ اگر کوئی زندگی سے مایوس باتیں کرے — اس کو سنیں، جج نہ کریں
📢 آگے بڑھیں… آواز بنیں
ہم سب کو زندگی سے جُڑنے کا سبق دینا ہوگا۔
اسکول، کالجز، یونیورسٹیز، میڈیا — سب کو مل کر ایک مشترکہ آواز بننا ہوگا:
“زندگی ختم کرنے کا نام نہیں…
زندگی لڑنے کا نام ہے!”
وقاص جیسے نوجوان اگر ہمارے سسٹم میں Life Skills سیکھتے، تو شاید آج زندہ ہوتے…
💬 اگر آپ یا آپ کے کسی جاننے والے کو مدد کی ضرورت ہے:
خاموش نہ رہیں
کسی قریبی سے بات کریں
کسی ماہرِ نفسیات سے رابطہ کریں
اور یاد رکھیں: یہ وقت گزر جائے گا… زندگی بہت قیمتی ہے۔
📲 یہ پوسٹ ایک مہم کا آغاز ہو سکتی ہے۔ براہ کرم اسے شیئر کریں — شاید کسی کی زندگی بچ جائے۔!!!