إنا للہ و إنا إلیه راجعون۔
کور کمانڈر کیس میں رہائی پانے والے آج چھٹے بندے کی بھی موت ہو گئی ہے، ریاستی بے حسی ایک اور قیمتی جان نگل گئی۔ جیل کی غیر انسانی اور اذیت ناک حالات نے ایک صحت مند انسان افتخار کو ہیپاٹائٹس جیسے مہلک مرض میں مبتلا کر دیا۔ رہائی کے بعد وہ دن بدن زندگی کی جنگ لڑتا رہا۔ آخرکار آج وہ جگر فیل ہونے کے باعث ہمیشہ کے لیے ہم سے جدا ہو گیا۔
افتخار جب شدید بیمار تھا اور کوٹ لکھپت جیل پیشی پر آنے سے قاصر تھا تو جج سے میں نے مستقل حاضری معافی کی درخواست کی مگر جج نے افتخار کو عدالت حاضر ہو کر سائن انگوٹھا کرنے کا حکم دیا، جس حالت میں افتخار جیل آیا اور پھر 4 گھنٹے جج کے انتظار میں فرش پر تڑپتا رہا۔واللہ جگر چھلنی ہے