
کراچی میں بدانتظامی کا شکار ایک معصوم تین سالہ بچہ ابراہیم کی المناک موت نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا۔ یہ حادثہ بچے کے ایک کھلے مین ہول میں گرنے سے ہوا، اور اس کی لاش 14 گھنٹے بعد ملی۔ والدین کو مین ہول کے کنارے کھڑے ہو کر اپنے بچے کے لیے دعا کرتے دیکھ کر ہر دل خون کے آنسو رونے لگا۔ اس حادثے نے شہر کی خراب انتظامیہ کا بھی پول کھول کے رکھ دیا۔
اسی دوران، دعا زہرا کی بھی کہانی سب کے سامنے آئی تھی، جو ایک بچی تھی اور غلط لوگوں کے ہاتھوں پھنس گئی تھی۔ ایک جعلی نکاح اور جھوٹے بیانات کے باوجود اس کے والد مہدی علی کاظمی نے ثابت قدمی دکھائی، اپنی بیٹی کو واپس لائے، اس کو بازیاب کروایا اور دنیا کو دکھایا کہ حقیقی والدین کیسے اپنے بچے کی غلطی پر اسے سنبھالتے ہیں۔
ابراہیم کے والد نے ایک مہم کا آغاز کیا ہے جس میں کراچی کے کھلے مین ہول کو ڈھانپنے کا کام کیا جائے گا۔ شہری اگر کسی کھلے مین ہول کو دیکھیں تو ان سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ اس نیک مقصد میں دعا زہرا نے بھی اپنا حصہ ڈالا اور اپنی جیب خرچ سے اس کام کی مدد کی۔ دعا نے ایک ویڈیو بھی ابراہیم کے والد کے ساتھ شیئر کی تاکہ لوگوں کو آگاہی دی جا سکے۔
سوشل میڈیا صارفین دعا کی اس پہل پر خوشی اور تعریف کا اظہار کر رہے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا، دعا کو مستحکم زندگی گزارتے دیکھ کر خوشی ہوئی۔ دوسرے نے کہا، بہت اچھا اقدام ہے۔ اور ایک نے مزید لکھا، ماشاءاللہ دعا بیٹا، یوں ہی آگے بڑھتی رہو۔