ماں باپ کے ساتھ رہتا ہوں لیکن۔۔ حسن احمد پہلی بار جوائنٹ فیملی سسٹم کے مسائل پر بول پڑے ! دیکھیں

“مجھے جمع تقسیم میں تمام جائیدادیں واپس مل گئی ہیں، اگر آپ نے تازہ قسط دیکھی ہو تو۔ اب آگے دیکھیں کہ کیا ہوتا ہے۔ بات یہ ہے کہ مشترکہ خاندان میں مسائل بھی ہوتے ہیں اور الگ رہنے والوں کے بھی اپنے چیلنجز ہوتے ہیں۔ ذاتی طور پر مجھے مشترکہ خاندانی نظام پسند ہے کیونکہ میں اپنے والدین، بچوں اور بیوی کے ساتھ رہتا ہوں۔ میں خوش ہوں، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ جتنا بڑا خاندان ہو، اتنے ہی مسائل بھی بڑھ جاتے ہیں۔”

نامور پاکستانی اداکار حسن احمد، جو حال ہی میں اپنے ڈرامے جمع تقسیم کی کامیابی کے باعث ایک بار پھر ناظرین کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں، ایک تقریب کے دوران اپنی اہلیہ سنیتا مارشل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے دکھائی دیے۔ ان کے حالیہ بیان نے نہ صرف ڈرامے کے شائقین کو تجسس میں ڈال دیا بلکہ مشترکہ خاندانی نظام پر بھی نئی بحث چھیڑ دی۔

ڈرامے میں اہم موڑ آنے کے بعد، جہاں ان کے کردار کو مال و جائیداد واپس ملی، حسن احمد کا کہنا تھا کہ آنے والی اقساط مزید دلچسپ ہوں گی۔ ان کے مطابق ڈرامے میں دکھایا جانے والا خاندانی دباؤ، وراثتی مسائل اور رشتوں کی آزمائش ہمارے معاشرتی حقائق کی عکاسی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حقیقی زندگی میں وہ مشترکہ خاندان میں رہنے کو ترجیح دیتے ہیں اور یہی نظام انہیں ایک مضبوط سہارے اور رابطے کا احساس دیتا ہے، تاہم انہوں نے اس حقیقت کو بھی تسلیم کیا کہ بڑے خاندانوں میں تنازعات اور ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں۔

حسن احمد کا یہ بیان، جہاں ان کے ڈرامے کی کہانی میں نئی توقعات پیدا کرتا ہے، وہیں پاکستانی معاشرے میں مشترکہ خاندانی نظام کے فوائد اور مشکلات پر بھی سوچنے پر مجبور کرتا ہے۔ ناظرین اب پرجوش ہیں کہ ڈرامے کے آنے والے مناظر میں رشتوں کی یہ آزمائش کس رخ اختیار کرے گی اور حسن احمد کا کردار اسے کس طرح نبھائے گا۔