کھانا کھایا اور رات 1 بجے تک باتیں کیں.. 75 سالہ بوڑھے کی شادی کی اگلی صبح موت ! 12 گھنٹوں میں بیوہ ہونے والی دلہن نے ساری کہانی سنا دی

“میں نے رات کو کھانا بنایا، انہوں نے کھایا اور مجھ سے کہا کہ تم بیٹی کے ساتھ اندر سو جاؤ، میں دونوں بیٹوں کے ساتھ باہر سوتا ہوں۔ رات کو ہم 1 بجے تک باتیں کرتے رہے، وہ بالکل ٹھیک تھے، خوش بھی تھے۔ صبح وہی مجھے اٹھانے آئے کہ دیر ہو رہی ہے۔ پانی کے دو بالٹیاں بھر کے لائے، برتن بھی اٹھائے۔ پھر چارپائی پر جا کر لیٹے اور اچانک ان کی گردن ایک طرف کو جھک گئی۔ ہم نے انہیں ہلایا، بلایا لیکن وہ کوئی جواب نہیں دے رہے تھے۔ گاؤں کے لوگ اکٹھے ہوئے، ڈاکٹر کے پاس لے گئے، پھر اسپتال پہنچایا، لیکن وہاں ڈاکٹروں نے موت کی تصدیق کر دی۔” مانبھرتی، نئی نویلی دلہن

ھارت کی ریاست اتر پردیش کے گاؤں کُچھمچھ (تھانہ گورابادشاہپور) میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے ہر کسی کو حیران کر دیا۔ 75 سالہ بزرگ سگرو رام، جنہوں نے اپنی بیوی کو کھو دینے کے بعد اکیلے پن سے تنگ آ کر دوبارہ شادی کی تھی، اپنی دوسری شادی کے صرف 12 گھنٹے بعد دنیا سے رخصت ہو گئے۔

پیر کے روز سگرو رام نے 35 سالہ مانبھرتی سے مندر میں ہندو رسومات کے مطابق شادی کی۔ بعد ازاں دونوں نے کورٹ میرج بھی کی۔ شادی کی ویڈیوز میں سگرو رام خوش نظر آتے ہیں، ہنستے اور تالیاں بجاتے دکھائی دیے۔ جب انہوں نے مانبھرتی کی مانگ میں سندور بھرا تو مجمع میں موجود لوگوں نے مذاق میں کہا کہ ٹھیک سے نہیں بھرا، جس پر انہوں نے مزید دیر لگا کر رسم پوری کی۔ شادی کے بعد دلہن نے ان کے پاؤں چھو کر آشیرواد لیا اور سگرو رام نے مسکرا کر دعا دی۔

شادی کے بعد مانبھرتی اپنی ایک بیٹی کے ساتھ کمرے میں سوئیں جبکہ سگرو رام باہر صحن میں ان کے دو بیٹوں کے ساتھ لیٹ گئے۔ رات گئے تک وہ ہنسی مذاق کرتے رہے۔ مانبھرتی نے بتایا کہ سگرو رام نے کہا تھا کہ “میں چاہے بوڑھا ہوں، لیکن اکیلا نہیں رہنا چاہتا۔ کوئی کھانا پکانے والا نہیں ہے، کوئی دیکھ بھال کرنے والا نہیں۔ میرے پاس زمین ہے، پیسے ہیں، بچوں کے نام ایک ایک لاکھ روپے جمع کرا دوں گا، تمہیں بھی اپنی جائیداد دوں گا۔”

صبح سگرو رام نے خود بیوی کو جگایا، پانی کے دو بالٹیاں بھر لائے، برتن بھی دھوئے اور پھر صحن میں چارپائی پر جا کر لیٹ گئے۔ وہیں اچانک ان کی گردن ایک طرف کو جھک گئی اور وہ بے ہوش ہو گئے۔ گاؤں والوں نے شور مچایا اور انہیں پہلے مقامی ڈاکٹر اور پھر سرکاری اسپتال لے جایا گیا، لیکن ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔

سگرو رام کی پہلی بیوی اناری دیوی ایک سال پہلے بیماری کے باعث انتقال کر گئی تھی۔ دونوں کی کوئی اولاد نہ تھی۔ ان کے پاس دو بیگھہ زمین اور ایک پکا مکان تھا جبکہ باقی رشتہ دار دہلی میں رہائش پذیر تھے۔ دوسری جانب مانبھرتی کا پہلا شوہر سات سال پہلے وفات پا گیا تھا اور وہ تین بچوں (دو بیٹے اور ایک بیٹی) کی پرورش اکیلے کر رہی تھیں۔

یہ واقعہ گاؤں بھر میں موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ کل تک جو بزرگ شادی کے رسم و رواج خوشی سے ادا کر رہے تھے، اگلی صبح ان کا یوں اچانک دنیا سے رخصت ہو جانا سب کو حیران اور افسردہ کر گیا۔ سگرو رام کا جسد خاکی گھر میں رکھا گیا ہے اور دہلی سے ان کے رشتہ داروں کے پہنچنے کا انتظار ہے۔

اس واقعے پر ایس ایچ او گورابادشاہپور پروین یادو کا کہنا ہے کہ اب تک تھانے میں کوئی شکایت درج نہیں کرائی گئی۔ اگر درخواست دی گئی تو قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ یہ انوکھا اور دل دہلا دینے والا واقعہ دیکھنے والوں کو یہ سوچنے پر مجبور کر رہا ہے کہ زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں، خوشی کے لمحے کب غم میں بدل جائیں کچھ کہا نہیں جا سکتا۔