
مزدور مزمل حسین گزشتہ 20 سال سے ایک زمیندار کے پاس ملازم تھا۔ کئی دن سے گھر میں کھانا نہ پکا، بچے بھوک سے تڑپ رہے تھے۔ مجبوری میں مزمل تنخواہ مانگنے مالکان کے دروازے پہنچا۔ اس کی فریاد کو گستاخی سمجھ کر زمیندار بھڑک اٹھا۔
اس نے ساتھیوں کے ہمراہ مزمل کو رسیوں سے جکڑ کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر کلہاڑی کے وار سے سر کے تین حصے کر دیے۔ بعد ازاں جرم چھپانے کے لیے سر پر گوند (ایلفی) لگا کر لاش کو ایسے پیش کیا جیسے دل کا دورہ پڑ گیا ہو۔
ہسپتال میں ڈاکٹروں نے حقیقت دیکھ کر حیرت اور افسوس کا اظہار کیا۔ زمیندار وہاں سے لاش اٹھا کرفرار ہوگیا اور مزمل کے گھر کے قریب پھینک دیا۔
گھر والوں پر قیامت ٹوٹ پڑی۔ بچے اور بیوی بین کر رہے ہیں اور انصاف کی اپیل کر رہے ہیں۔