
قصور میں پیش آنے والے زیادتی کے کیس میں پولیس تفتیش کے دوران اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ ایک پولیس اہلکار رفیق کے متاثرہ کم عمر لڑکی کے ساتھ تعلقات تھے۔ تاہم، متاثرہ لڑکی کے ہاں پیدا ہونے والے بچے کی ڈی این اے رپورٹ میں حیران کن انکشاف سامنے آیا، جس کے مطابق بچے کا ڈی این اے لڑکی کے چچا سے میچ کر گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے چچا کو پولیس اہلکار اور لڑکی کے تعلقات کا علم تھا، جس کے بعد اس نے مبینہ طور پر لڑکی کو بلیک میل کیا اور اس کے ساتھ زیادتی کا ارتکاب کیا۔ تفتیش کے مطابق جب لڑکی حاملہ ہوئی تو مقدمہ پولیس اہلکار کے خلاف درج کروا دیا گیا۔
پولیس نے سابق کانسٹیبل رفیق کو کم عمر لڑکی کے ساتھ ناجائز تعلقات رکھنے اور شادی کا جھانسہ دینے کا مرتکب قرار دیا ہے، جبکہ ڈی این اے رپورٹ کی روشنی میں مرکزی کردار کے تعین کے لیے تفتیش کا دائرہ مزید وسیع کر دیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق کیس کی مکمل اور شفاف تحقیقات جاری ہیں تاکہ تمام ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سزا دی جا سکے۔