ایک نومولود کو شاپر میں ڈال کر پارک میں پھینک کر جاتی ہوئی ایک عورت

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) گوجرخان ! نومولود کو شاپر میں ڈال کر مدینہ کیش کیری کے سامنے والے پارک میں پھینک دیا انا للّٰہ وانا الیہ راجعون افسوس صد ۔افسوس۔

یہ ایک انتہائی افسوسناک خبر ہے کسی نے اپنا جرم چھپانے کے لئے ایک معصوم کو شاپر میں ڈال کر پھینک دیا خدارا نکاح کرو شادی کرو اور حرام سے بچو کیوں گناہ کرتے ہو اور معصوں کو گندگی پر پھینکتے ہو ان کا کیا قصور ہے؟ پولیس اس کیس میں مصروف تفتیش ہے امید ہے کہ کوئی نہ کوئی سراغ لگ جائے گا کیونکہ پولیس سی سی ٹی وی کیمرہ جات بھی چیک کر رہی ہے

ہماری فیملی میں کہا جاتا ہے کہ نو مولود بچوں کی طرف پیٹھ نہیں کرنی چاہیے کمر نہیں کرنی چاہیے۔
بچے معصوم ہوتے ہیں پاک ہوتے ہیں متبرک ہوتے ہیں ۔۔
کون لوگ ہوتے ہیں جو ان معصوم اور قابل احترام اجسام کو پھینک دیتے ہیں
کبھی کچرے میں،کبھی نالوں میں،کبھی کھیتوں میں،کبھی سڑک پر،کبھی تیسری منزل سے نیچے پھینکتے ہیں،کبھی گولی مار دیتے ہیں،کبھی گلا گھونٹ دیتے ہیں ،کبھی ٹب میں ٹینکی میں ڈبو دیتے ہیں ۔اور کبھی ماں کی آغوش کی نرمی سے دور پرے پھینکتے ہیں