
گرگٹ کی طرح رنگ بدلنا اسے کہتے ہیں : علی اعجاز کی زندگی کو جہنم بنانے والے بیٹے ناصر نے والد کے انتقال کے بعد کہا تھا ” ہمارے والد جیسا اس دنیا میں کوئی والد ہو ہی نہیں سکتا ، انہوں نے ہمارے لیے اتنا کچھ کیا کہ بتا نہیں سکتا ، اللہ انہیں جنت میں جگہ دے ”
یاد رہے کہ علی اعجاز کو فالج کا اٹیک ہونے کے بعد انکی بیگم اور بیٹوں نے گھر کے سٹور روم میں اکیلا رہنے پر مجبور کردیا تھا ، وہ اپنا کھانا خود بناتے ، کپڑے خود دھوتے ان حالات میں بھی ایک روز وہ بیٹے کو نوکری دلانے کی سفارش کرنے پی ٹی وی اسلام آباد کے ایم ڈی کو ملنے چلے گئے تھے ، افسوس وہاں بھی انکی قدر نہ ہوئی اور گھنٹوں انتظار کے بعد وہ ناکام لوٹے تھے ، قابل ذکر بات یہ ہے کہ جس اولاد نے انکی قدر نہ کی اسی اولاد کو سارا کچھ سونپ دیا اور خود زندگی کے آخری دنی فقیروں کی طرح گزار دیے اللہ کریم انکے درجات بلند فرمائے آمین