مومل شیخ کی زندگی میں والد جاوید شیخ کی عدم موجودگی پر بات، کہتی ہیں شادی نہیں کروں گی۔
بہت سے لوگ اس سے واقف نہیں ہیں، مومل شیخ پاکستان کے سینئر اداکار جاوید شیخ کی بیٹی ہیں۔ اور وہ اداکار شہزاد شیخ کی بڑی بہن ہیں جبکہ وہ شہروز سبزواری کی فرسٹ کزن ہیں۔ اس لڑکی کی تعریف میں یہ کہنا بالکل غلط نہ ہو گا کہ اس نے بہت کم عمری میں ہی محنت شروع کر دی تھی۔ شوبز میں آنے سے پہلے وہ ایونٹ مینجمنٹ میں کام کرتی تھیں۔
36 سالہ پاکستانی اداکارہ و ماڈل مومل شیخ نے نادر علی سے شادی کرکے اپنی ازدواجی زندگی کا آغاز کیا۔ شادی کے بعد اب وہ دو بچوں کی ماں بن چکی ہے۔ اداکاری کے ساتھ ساتھ وہ اپنی فیملی کے ساتھ وقت گزارنا پسند کرتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ بہت کم ٹی وی ڈراموں میں اداکاری کرتی نظر آتی ہیں۔ انہوں نے اپنے اداکاری کیرئیر کا آغاز سال 2018 میں ڈرامہ سیریل یہ زندگی ہے سے کیا۔ اور اس کے بعد انہوں نے سال 2016 میں بالی ووڈ فلم ہیپی بھاگ جائے گی میں ہیروئن کا کردار ادا کیا۔
چند روز قبل مومل شیخ نے پاکستان کے ایک مشہور میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے شرکت کی تھی جس میں انہوں نے اپنی زندگی سے متعلق تلخ حقائق شیئر کیے تھے۔ مومل نے بتایا کہ اس کے ابتدائی دنوں کی پرورش اس کی ماں نے اکیلے کی تھی۔ اس نے بتایا کہ اس کے والدین نے اس وقت طلاق لے لی جب وہ بہت چھوٹی تھی۔ مومل نے کہا کہ ایک وقت تھا جب میری اور میرے بھائی شہزاد کی اسکول کی فیس ادا کرنے کے لیے میری والدہ کے پاس پیسے نہیں تھے۔ اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ ان کے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں کہ وہ انڈے، روٹی اور دودھ خرید سکیں۔
مومل شیخ نے اس انٹرویو میں بہت کچھ انکشاف کیا اور کہا کہ جب وہ اپنے والد سے ملنے لاہور جاتی تھیں تو ان کی دوسری والدہ نے انہیں ان سے ملنے نہیں دیا۔ اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ ان کی والدہ نے مجھے اور میرے بھائی کو بتایا کہ یہ غلط طریقہ ہے اور یہ صحیح طریقہ ہے۔ مومل نے کہا کہ والدہ نے مجھے کہا تھا کہ اگر تم بہن بھائی کچھ غلط کریں گے تو ذمہ داری مجھ پر عائد ہوگی۔ مومل نے اپنی شادی کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ اس نے اپنے والد سے کہا تھا کہ اگر وہ میری شادی میں نہیں آئے تو وہ شادی نہیں کرے گی۔ اور یوں تقریباً 27 سال بعد جاوید شیخ نے ایک بار پھر اپنی پہلی بیوی اور بچوں سے ملاقات شروع کر دی۔
مومل شیخ نے اپنی پرورش، اپنی زندگی اور اپنی شادی کے بارے میں کیا انکشافات کیے، نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں اور ویڈیو انٹرویو دیکھیں۔